(شعبان علی‘راولپنڈی)
حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں گزشتہ کئی برس سے عبقری رسالہ پڑھ رہا ہوں‘ اس رسالہ کو تمام گھریلو الجھنوں اور تمام دنیا و آخرت کے مسائل میں بہت مفید پایا ہے۔ اللہ آپ کو ہمیشہ خوش اور آباد رکھے اور آپ کو یوں ہی سدا خیر پھیلانے والا اور خوشیاں وآسانیاں بانٹنے والا بنائے۔ میں نے اس رسالہ سے بہت سے کامیاب تجربات اور مشاہدات حاصل کیے۔ آج سے کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے کہ میری دادی اماں کے پائوں پر چوٹ لگی جس سے ان کے پائوں کا انگوٹھا کافی زخمی ہوگیا‘ عمر کا بھی تقاضا تھا اور زخم بھی گہرا تھا جس وجہ سے بہت شدید تکلیف کا سامنا تھا۔ ڈاکٹر کو چیک کروایا‘ ٹیسٹ کروانے سے معلوم ہوا کہ ان کے پائوں کے انگوٹھے کی ہڈی ٹوٹ چکی ہے اور اپنی جگہ سے بھی ہل کر دوسری طرف ہوگئی ہے‘مزید اسی زخم والی جگہ پر گلٹی بننا بھی شروع ہوگئی‘سب گھر والے اس حوالے سے کافی پریشان ہوئے‘ وہ آپریشن بھی نہیں کروانا چاہتی تھیں۔ اس کے لیے بہت سے علاج معالجے کروائے‘ بہت ادویات استعمال کروائیں مگر زخم نہ بھر رہا تھا اور نہ ہی ہڈی کا مسئلہ حل ہو رہا تھا‘ تکلیف بھی برداشت سے باہر ہورہی تھی جس وجہ سے نیند بھی مشکل سے آتی تھی۔ ہم سب اس حوالے سے بہت فکرمند تھے اور اپنی طرف سے ہر فرد پوری کوشش کر رہا تھا کہ جلد سے جلد اس کا کوئی حل ہوجائے۔ بہت سے اسپیشلسٹ اور تجربہ کار لوگوں کو چیک کروایا‘ انگریزی اور دیسی ادویات بھی استعمال کروائیں مگر فائدہ نہ ہوا۔ اسی دوران سورۂ مزمل کے وظیفہ کے بارے میں پتہ چلا۔ عبقری رسالہ اور شیخ الوظائف کے تسبیح خانہ لاہور میں ہونے والے درس میں کئی بار سورۂ مزمل کے فضائل اور فوائد کے بارے میں پہلےسے پڑھا تھا۔ میری دادی نے خود سورۃ مزمل کا یہ عمل شروع کیا‘ میں نے دیکھا دادی اماں سورۃ مزمل پڑھتی جاتیں اور اپنی انگلی زخم اور گلٹی والی جگہ پر پھیرتی جاتیں‘ چند دن انہوں نے مستقل مزاجی سے یہ عمل کیا تو زخم ٹھیک‘ گلٹی ختم ہوگئی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں